logo

ممتاز شاعر سردار سلیم کی قیام گاہ پر مختلف ممالک کے مہمانوں کی آمد‘ادبی سرگرمیوں کا جائزہ اور لسانی موضوعات پر گفتگو

حیدرآباد۔12 ڈسمبر۔(سرفراز نیوز ایجنسی)۔ ہندوستان کے نامور شاعر و ادیب سردار سلیم کی قیام گاہ واقع الجبیل کالونی چندراین گٹہ حیدرآباد میں جمعرات11دسمبر کی شب مختلف ملکوں اور بر اعظموں مثلاً برازیل، روس، ترکی، تونیشیا اور تنزانیا سے جدید اور ترقی یافتہ تہذیب و ثقافت سے تعلق رکھنے والے نوجوان طبقے کے نمائندگان کی آمد ہوئی، حیدرآباد دکن کی روایتی مہمان نوازی اور ضیافت کے علاوہ علمی و ادبی موضوعات پر گفت و شنید ہوئی، کارپوریٹ دنیا سے وابستہ ان خوش مزاج شخصیات نے سردار سلیم کی شاعری اور ان کی ادبی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا، شہریار سلیم، بختیار سلیم اور سفیان شیخ نے مہمانوں کا استقبال کیا، سردار سلیم نے عصری حسیات کے حامل تازہ دم طبقہ فکر کو ادبیات عالم سے اردو زبان کے انسلاک اور لسانی ابعاد کے علاوہ زبانوں کے سنگم سے روشناس کرواتے ہوئے بتایا کہ ترکی زبان اردو کی ماں ہے، آج ترکی زبان کا رسم الخط بدل دیا گیا ہے لیکن اردو آج بھی اپنے رسم الخط کے ساتھ اپنی شناخت رکھتی ہے، روسی ادیب میکسم گورکی کے شہرہ آفاق ناول ''دی مدر'' کے بارے میں بھی انھوں نے تعریفی کلمات پیش کیے جس کا دنیا کی مختلف زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے، لاطینی، ترکی، عربی، فارسی، سنسکرت، کئی زبانیں زیر بحث آئیں، بالخصوص اردو اور ترکی زبان کے رشتے پر سیر حاصل گفتگو ہوئی، شہریار سلیم نے اردو اور انگریزی کی بہترین ترجمانی کی اور بیرونی احباب کو محظوظ کیا، انہوں نے اپنی انگریزی نظمیں بھی سنائیں، بیرونی مہمانوں میں جہد عززوز (تونیشیا) دل آرا رنگ (ترکی) الزبیتھ کزنیٹسووا(روس)گونزینگا روگیمبوا (تنزانیا)نتالیا سکویریا (برازیل)شامل تھے۔

0
145 views