logo

راہل گاندھی کہاں ہے اب سنبّھل میں مسلمانوں کے سرکاری قتل پر خاموشی کیوں ہے

*راہل گاندھی کہاں ہے اب ؟ سنبھل میں مسلمانوں کے سرکاری قتل پر خاموش کیوں ہے؟ انڈیا الائنس کو یکطرفہ ووٹ دےکر مسلمانوں کو کیا ملا ؟*
✍️: سمیع اللہ خان
اترپردیش کے سنبھل میں مسلمانوں کے ساتھ ہندوتوادی دہشتگردی اور ہندوتوا پولیس کے ننگے ناچ کی خبریں وائرل ہیں، پولیس نے مسلم نوجوانوں پر فائرنگ کروادی، ان کا خون بہایا، یہ وحشیانہ سلوک مسلمانوں کے ساتھ کیا گیا مسلمانوں کو کھلّم کھلّا غلام و حقیر قرار دیا جارہا ہے ،
اترپردیش کا پاگل چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ اپنی مسلم نفرت کو ثابت کرنے کے لیے بوکھلاہٹ میں مبتلا ہے،
وہ اینٹی۔مسلم نفرت میں مودی اور امیت شاہ کا مقابلہ کررہا ہے وہ مسلمانوں کو مار کر ہندوؤں کا دیوتا بننا چاہتا ہے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ مسلمانوں کی سیاسی لیڈرشپ ختم کرکے ان کو اپنا سیاسی ووٹ بینک اور سیاسی غلام بنانے والی کانگریس کہاں ہے ؟ راہل گاندھی کہاں ہے؟ تمام سیکولر پارٹیوں کے لیڈران کہاں ہے جو الیکشن میں مسلمانوں کا ووٹ ای۔وی۔ایم بھر بھر کر لے جاتے ہیں ؟ اگر کسی دلت پر ظلم ہو تو بھاگ بھاگ کر اس کے گھر پہنچنے والا نقلی گاندھی کہاں ہے ؟؟؟ کہا گیا تھا کہ انڈیا الائنس کو ووٹ دو یہ کرو یا مرو کا معرکہ ہے، مسلمانوں نے پورے ملک میں یکطرفہ انڈیا الائنس کو ووٹ دےدیا لیکن اس کےباوجود مسلمانوں کو کیا ملا ؟ ماب لنچنگ ہورہی ہے ، نفرت پھیلائی جارہی ہے، بلڈوزر اور پولیس مسلمانوں پر درندوں کی طرح جھپٹ رہے ہیں مسلمانوں کے پیارے نبی کی شان میں گھٹیا انداز میں گستاخی کی جارہی ہے سڑکوں پر مسلمانوں کی حقارت آمیز پریڈ کرائی جارہی ہے ، کیا ملا مسلمانوں کو ؟ ووٹ انہوں نے سیکولر کہلانے والے ہندوؤں کو دیا سیکولر ہندو ووٹ لے کر بھاگ گیا اور کمیونل ہندو ہم سے انتقام لے رہا ہے، مسلمانوں کے ہاتھوں میں کیا ہے؟ ان پر ایسے وحشیانہ مظالم کے وقت راہل گاندھی کی زبان سے ایک لفظ نہیں نکلتا کانگریس، این سی پی ، سماج وادی پارٹی کے لوگ ہندوتوادی حملوں اور نفرتوں کے مقابلے میں زمین پر مسلمانوں کے ساتھ بھی نہیں آتے، آخر مسلمانوں کو کیا ملا ؟ سوائے اس کے کہ مسلمانوں کے ووٹ ہندو سیکولروں کو ملے ، وہ پارلیمنٹ گئے اور مسلمانوں کی سیاسی لیڈرشپ کا خون ہوگیا اب مسلمان جب بھی پریشان ہوں تو کس کے پاس جائیں ؟
*ہندوتوادی حملوں، آر ایس ایس کی مسلم دشمن نفرت اور پولیس کے ظلم و ستم کی سینکڑوں واردات ہوجاتی ہیں لیکن راہل گاندھی، پرینکا گاندھی ، اکھلیش یادو اور شرد پوار کے منہ سے اف تک نہیں نکلتا بس جب ہم جیسے کچھ مسلمانوں کی طرف سے ان کے ایسے دوغلے سیکولر ازم کے خلاف مسلمانوں میں بیداری بڑھائی جاتی ہے تو یہ لوگ بیوقوف بنانے کے لیے کوئی بیان جاری کردیتے ہیں اور بھولے بھالے مسلمان بھی خوش ہوجاتے ہیں ، لیکن زمینی سطح پر مضبوط اپوزیشن ہونے کے باوجود راہل گاندھی مسلمانوں کے خلاف ان پولیسیا مظالم اور ہندوتوادی حملوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا ہے یہ بات مسلمانوں کو کب سمجھ میں آئےگی ؟*
جن بڑے لوگوں نے بڑے بڑے لیٹر پیڈ نکال کر مسلمانوں کو انڈیا الائنس کے حق میں ووٹ دینے کے فضائل سمجھائے تھے وہ بھی نظر نہیں آتے بلکہ ان کی اکثریت میں اب تک یہ ہمت نظر نہیں آتی ہے کہ وہ کوئی بھی سخت تنقید نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے اس دوغلے پن کے خلاف کرسکیں ۔
اور اس پورے کھیل میں ہندوؤں کی موج ہے اور مسلمان ہر طرف سے پیٹا جارہا ہے ، اللہ ہی رحم فرمائے ۔ اس حقیقی منظرنامے کو جب محسوس کرتے ہیں تو یہی درست لگتا ہے کہ راہل گاندھی اور سیکولر ہندو مسلمانوں کی عزت لوٹ رہے ہیں لیکن مسلمان محسوس نہیں کرتے اس سے اچھا تو مسلمان ان سب سے الگ ہی رہے, جن لوگوں کے نزدیک مسلمانوں کے نوجوانوں کے ایسے قتل و خون کی بھی اہمیت نہیں ان کا سیاست میں ساتھ دینا اپنی عزت نفس اور ملی خودداری کو اپنے ہی پیروں تلے کچلنے والی حرکت ہے۔!

0
5626 views